لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف کی وطن واپسی میں رکاوٹ ختم کر دی، اب انکی بہادری پر ہے کہ آتے ہیں یا نہیں ؟ پرویز مشرف آئیں اور دکھائیں کہ کتنے بہادر ہیں، مشرف پاکستان آئیں گے تو قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اصغر خان عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے وزارت دفاع سمیت تمام اداروں کو ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ تحقیقات مکمل ہونے تک ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن عہدے پر کام کرتے رہیں گے، ایک منٹ ضائع کیے بغیر تفتیش مکمل کریں۔
یہ خبر بھی پڑھیں:پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بحال کرنیکا حکم
یاد رہے گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دیا تھا، سماعت کے دوران چیئرمین نادرا نے بتایا کہ پرویز مشرف کی وطن واپسی شناختی کارڈ کے بلاک ہونے کی وجہ سے ممکن نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے پرویز مشرف کو واپسی کے لیے تحفظ دیا تھا، شناختی کارڈ بلاک کر کے کیوں واپسی روکنے کا عذر پیدا کر رہے ہیں۔
عدالت نے پرویز مشرف کے بلاک شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کو کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مشرف واپس آئیں اور اپنے مقدمات کا سامنا کریں۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ ایئر پورٹ سے عدالت تک پرویز مشرف کو گرفتار نہ کیا جائے۔