لاہور (دنیا نیوز ) خدیجہ کیس میں ملزم کی بریت کے خلاف کیس میں چیف جسٹس نے اپیل جسٹس آصف سعید کھوسہ بینچ کو بھجوادی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سب کچھ کسی وکیل کی بیٹی کے ساتھ ہوتا تو کیا آپکا رویہ یہی ہوتا، ملزم کے والد سے اظہار برہمی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ نے سپریم کورٹ کے خلاف قرارداد کیسے پاس کرائی،
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں خدیجہ کیس میں ملزم کی بریت کے خلاف کیس پر سماعت ہوئی۔ طالبہ خدیجہ نے روسٹرم پر آکر عدالت کو بتایا کہ ان کردار کشی کی جا رہی ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ انصاف فراہم کیا جائے۔ چیف جسٹس نے خدیجہ کے معاملے پر ہائیکورٹ بار کی قرارداد پر اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیئے کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں ،اب کوئی بیان بازی نہیں ہو گی۔
چیف جسٹس نے ملزم کے والد سے استفسار کیا کہ عدالت کیخلاف مہم کس طرح چلائی؟اگر کسی وکیل کی بیٹی کے ساتھ ایسا ہوتا تو کیا آپ کا رویہ یہی ہوتا۔
چیف جسٹس پاکستان کے استفسار پر بتایا گیا کہ خدیجہ صدیقی نے ملزم شاہ حسین کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے جس پر عدالت نے از خود نوٹس نمٹاتے ہوئے خدیجہ صدیقی کی اپیل جسٹس آصف سعید خان کھوسہ پر مشتمل بنچ کو بھجوا دی۔