لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کی 56 کمپنیز سکینڈل کے حوالے سے مزید انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔ بہاولپور کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ کمپنی میں 12 کروڑ روپے خورد برد کئے جانیکا انکشاف ہوا ہے۔ روزمرہ اور گاڑیوں کے پٹرول کی مد میں بوگس بلز کے ذریعے فنڈز ہڑپ کئے گئے۔
بہاولپور کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ کمپنی میں بھی بے ضابطگیاں اور خوردبرد کی گئی، کمپنی چلانے کے نام کے پر روزمرہ کے اخراجات کئے بغیر ہی بوگس بلز تیار کر کے سرکاری خزانے سے رقم نکالی جاتی رہی۔ کمپنی چلانے کے اخراجات میں ایک برس میں 40 فیصد تک اضافہ ہوا، عیدالضحیٰ کے موقع پر منڈیاں بنا کر مہنگے ٹھیکے دئیے جاتے رہے۔ کمپنی نے مختلف جگہوں پر ٹھیکے دئیے لیکن ریکار ڈکا حصہ ہی نہ بنایا گیا، میرٹ کے برعکس بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتیاں عمل میں لائیں گئیں۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کمشنر بہاولپورثاقب ظفر، سابق ایم پی اے قاضی عدنان فریدو دیگر شامل ہیں۔ بہاولپور کیٹل مینجمنٹ مارکیٹ کمپنی میں کئی افسران کو مہنگے تنخواہوں پر بھرتی کیا گیا، پھر ان کے ٹیکس کٹوتی بھی نہ کی گئی۔ بہاولپور کیٹل مینجمنٹ مارکیٹ کمپنی میں ہونیوالے گھپلوں کی نشاندہی ہونے کے باوجود بورڈ ڈائریکٹرز سمیت دیگر افسران نے معاملات کو دبائے رکھا۔ اب آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بھی اپنی رپورٹ میں ان معاملات کی نشاندہی کر دی ہے اور متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کی ایک اور کمپنی نے لیکوڈیشن بورڈ کے متاثرین کو دو ارب کا ٹیکا لگا دیا۔ متاثرین نے اپنی رقم کے حصول کے لیے لاہور ہائیکورٹ کا دروزاہ کھٹکٹا دیا۔