اسلام آباد: (دنیا نیوز) مریم نواز کے این اے 125 کا فیصلہ 18 جون تک محفوظ، بلاول بھٹو کو 18 جون کو طلب کر لیا گیا۔ کراچی سے مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کے کاغذات درست، خواجہ اظہار کا معاملہ لٹک گیا۔
ملک بھر میں عام انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند امیدواروں کی سکروٹنی کا عمل جاری ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کے این اے 125 سے کاغذات کو یاسمین راشد نے چیلنج کر دیا جس کے بعد درخواست پر فیصلہ 18 جون تک محفوظ کر لیا گیا۔ ادھر حمزہ شہباز سمیت پی ٹی آئی کی یاسمین راشد کی سکروٹنی مکمل ہو گئی ہے۔
کراچی کے این اے 242 سے متحدہ کے خواجہ اظہار کے کاغذات کی سکروٹنی لٹک گئی، صلاح الدین کا نامزدگی فارم منظور ہو گیا۔ قومی اسمبلی کے حلقہ 254 سے مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کے کاغذات درست قرار پائے۔
ریٹرننگ افسر نے بلاول بھٹو کو 18 جون کو جانچ پڑتال کیلئے طلب کر لیا ہے۔ اس سے پہلے بلاول بھٹو کو 14 جون کو سکروٹنی کیلئے بلایا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کراچی سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا تو آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ کے امیدوار میدان میں ہیں۔ شازیہ مری کے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشست پر کاغذات منظور کر لئے گئے۔
این اے 239 سے پی ایس پی کے اشفاق منگی کے کاغذات کو منظور کر لیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے دوست محمد فیضی کے این اے 256 سے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہو گئے۔ پی پی 211 سے امیدوار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کو ریٹرننگ آفیسر نے 11 جون کو طلب کر لیا۔ این اے 154 سے سابق وفاقی وزیر سکندر بوسن کو 19 جون کو دوبارہ طلب کر لیا گیا۔
پشاور میں پانچ قومی، 14 صوبائی اسمبلی اور مخصوص نشستوں کے لئے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل دوسرے روز بھی جاری رہا۔ اب تک 30 سے زائد امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل ہو گئی ہے۔ قومی اسمبلی کے امیدوار ارباب عالمگیر خان، ایم ایم اے کے امان اللہ حقانی، پی ٹی آئی کے ارباب عامر اور بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی کزن نور جہاں کے کاغذات بھی درست قرار دئیے گئے ہیں۔