لاڑکانہ: (دنیا نیوز) چیف جسٹس ثاقب نثار لاڑکانہ پہنچ گئے، انہوں نے چانڈکا ہسپتال، سیشن کورٹ اور پولیس لائن کا دورہ کیا، چانڈکا ہسپتال کے مختلف وارڈز میں گئے، گندگی اور لیبارٹری کی ابتر صورتحال دیکھ کر چیف جسٹس نے ایم ایس کی سرزنش کر دی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار سندھ کے دورے پر لاڑکانہ پہنچے، چانڈکا ٹیچنگ ہسپتال گئے تو وہاں صفائی کے ناقص انتظامات تھے۔ چیف جسٹس نے لیبارٹری کی صورتحال دیکھی تو برہم ہوگئے، ہسپتال میں کچرے کے ڈھیر دیکھ کر ایم ایس اور میئر کی سرزنش کی۔
چیف جسٹس نے مختلف وارڈز کا بھی دورہ کیا، مریضوں کی عیادت کی اور ان کی شکایات بھی سنیں، چانڈکا ہسپتال کے باہر سائلین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ ایک خاتون نے بیٹے کیس کی شنوائی نہ ہونے پر چیف جسٹس کے سامنے احتجاج کیا۔ احتجاج کرنیوالی خاتون کو پولیس اہلکاروں نے دھکے دیئے تو چیف جسٹس برہم ہوگئے۔ قبرستان پر بااثر افراد کے قبضے کے معاملے پر چیف جسٹس نے فوری احکامات جاری کئے، ڈپٹی کمشنر کو فوری قبضہ وا گزار کرانے کا حکم بھی دیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار سیشن کورٹ پہنچے تو پیشی پر لائے گئے قیدیوں نے نعرے بازی کی، جھوٹے مقدمات ختم کرنے کی اپیل بھی کی۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کورٹ رومز کا دورہ بھی کیا، کیسز میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیشن جج سے سوال کیا آج کتنے آرڈر کیے، کوئی پرانا آرڈر دکھائیں۔ ایڈیشنل سیشن جج نے پرانا آرڈر دکھایا تو چیف جسٹس نے آرڈر کاپی دیکھتے ہی میز پر پھینک دی اور کہا اس پر کیا لکھا ہے انہیں تو شرم آ رہی ہے۔ انہوں نے سیشن جج محمد علی کا موبائل فون بھی اٹھا کر پھینک دیا۔ چیف جسٹس سیشن کورٹ کے بعد پولیس لائن پہنچے اور پرانے کوارٹرز دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا۔