حیدر آباد: (دنیا نیوز) دوستی ختم کرکے شادی کرنے والے نوجوان کو خواجہ سراؤں نے طیش میں آکر قتل کردیا۔ حیدرآباد پولیس نے قتل میں ملوث 2 خواجہ سراؤں اور 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔
ایس پی سٹی زاہدہ پروین نے حیدرآباد پولیس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 3 روز قبل ڈیفنس پلازہ کے قریب قتل ہونے والے نوجوان جمن چانڈیو کے قاتل خواجہ سراء ہیں۔ قتل کے فوراً بعد پولیس نے تحقیقات کر کے شواہد اکھٹے کیے تو معلوم ہوا کے خواجہ سراء پنکی اور نومی نے اپنے پانچ دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر جمن چانڈیو کو قتل کیا۔ پولیس نے خواجہ سراء نومی اور پنکی کے ساتھ زبیر، محمد علی اور عامر کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ ان کے دو ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
ایس پی سٹی نے مزید بتایا کہ نوجوان جمن چانڈیو کی خواجہ سراؤں سے دوستی تھی، جمن نے نومی نامی خواجہ سراء کو کچہ قلعہ میں مکان لے کر دیا ہوا تھا۔اسی گھر میں خواجہ سراء پنکی رہ رہا تھا۔ جمن نے شادی سے قبل دونوں خواجہ سراؤں کو گھر سے نکلنے کا کہا تو وہ طیش میں آگئے۔ خواجہ سراء نومی اور پنکی نے جمن کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی اور اپنے پانچ دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر نوجوان جمن چانڈیوں کو 17 جون کو قتل کر دیا۔ پولیس ملزمان کا تفتیشی ریمانڈ لے کر مزید تحیقیقات کر رہی ہے۔