لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے 19 جولائی کو فواد حسن فواد کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو سخت سکیورٹی میں لاہور کی احتساب عدالت لایا گیا۔ فواد حسن فواد کو احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبروپیش کیا گیا جہاں نیب کے پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو 3 مقدمات میں گرفتار کیا گیا، انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا، نیب پراسیکیوٹر نے فواد حسن فواد کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
فواد حسن فواد نے عدالت کے روبرو مؤقف اپنایا کہ میرا کام صرف وزیراعظم کے احکامات پر عمل کروانا تھا، میں نے ٹھیکہ منسوخ کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا، مارچ 2013 کے بعد پنجاب حکومت اور پی ایل ڈی سی سے کوئی تعلق نہیں ہے، نیب کی جانب سے جو دلائل دیے گئے وہ بالکل قابل قبول نہیں، یہ کون سا قانون ہے پی ایل ڈی سی کے افسرون کے بیانات پر میرے خلاف کارروائی کی گئی۔ انہوں نے کہا اگر مجرموں کے بیانات پر ہمیں کٹہرے میں کھرا کرنا ہے تو آپ کی مرضی ہے، ٹھیکہ منسوخ کرنے کی انکوئری رپورٹ کو وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کیا۔