اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف اور مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کے لیے احتساب عدالت میں الگ الگ درخواستیں دائر کر دیں۔
نمائندوں کے ذریعے دائر درخواستوں میں نواز شریف اور مریم نواز نے کہا کہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے برطانیہ گئے، جہاں ان کی طبعیت زیادہ خراب ہونے پر مزید قیام کرنا پڑا، کلثوم نواز کی صحت سے متعلق آئندہ 48 گھنٹے اہم ہیں لہذا ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ کم از کم ایک ہفتے کے لیے موخر کر دیا جائے۔ درخواستوں کیساتھ کلثوم نواز کی دفتر خارجہ سے تصدیق شدہ میڈکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی رخصت کے باعث عدالت نمبر دو کے جج ملک ارشد نے نواز شریف اور مریم نواز کی درخواستیں باقاعدہ سماعت کےلیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔ اب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر جمعہ کوایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے سے پہلے ان درخواستوں کی سماعت کریں گے۔
ادھر ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کا 6 جولائی کا فیصلہ موخر کرنے کا مطالبہ جائز ہے، احتساب عدالت سے درخواست ہے کہ نواز شریف کا فیصلہ 25 جولائی تک موخر کرے، عدالت انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے درخواست پر ضرور غور کرے۔ انہوں نے کہا نیب کا 25 جولائی تک سیاسی لوگوں کیخلاف مقدمات موخر کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کا لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا بیگم کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر ہیں، ڈاکٹرز کے مطابق بیگم کلثوم کی حالت چند دنوں بعد خطرے سے باہر آ جائے گی، میری خواہش ہے کہ انھیں ہوش میں دیکھ لوں، اہلیہ کی بیماری کی سنگین صورتحال کے پیشِ نظر احتساب عدالت سے درخواست ہے کہ وہ فیصلہ چند روز کے لئے محفوظ رکھے۔
نواز شریف نے کہا کہ معلوم ہے کہ جس مشن کیلئے میں نے جھنڈا اٹھایا وہ آسان نہیں ہے، میں پاکستانی قوم کا نمائندہ ہوں، میں انھیں کبھی مایوس نہیں کروں گا، اگر فیصلہ میرے حق میں آیا یا اگر خلاف آیا، دونوں صورتوں میں پاکستان واپس جاؤں گا، میں کوئی ڈکٹیٹر نہیں جو ڈر کر بھاگ جاؤں، انشا اللہ فتح عوام کا مقدر رہے گی۔