اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنس پر 9 ماہ 22 دن سماعت ہوئی، احتساب عدالت نے عدم حاضری پر حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا، کُل 18 گواہوں کے بیانات قلمبند ہوئے۔
8 ستمبر 2017ء کو نیب نے نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف تین ریفرنس دائر کئے۔
19 ستمبر 2017ء کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے مقدمات کی سماعت کا آغاز کیا۔
26 ستمبر 2017ء کو نواز شریف پہلی مرتبہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
9 اکتوبر 2017ء کو نیب اہلکاروں نے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا۔
19 اکتوبر 2017ء کو نواز شریف پر 2، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پر ایک، ایک ریفرنس میں فردِ جرم عائد کی گئی۔
20 اکتوبر 2017ء کو نواز شریف کی غیر حاضری میں ان کے خلاف تیسرے ریفرنس میں فردِ جرم عائد ہوئی۔
14 نومبر 2017ء کو تینوں ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق نواز شریف کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کئے گئے۔
15 نومبر 2017ء کو عدالت میں عدم پیشی پر حسن اور حسین نواز کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا۔
16 نومبر 2017ء کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی اپیل مسترد کی۔
22 جنوری 2018ء کو نواز شریف سمیت 5 ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کیا گیا۔
08 فروری 2018ء کو نواز شریف نے احتساب عدالت کا 2 فروری کا حکم نامہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔
15 فروری 2018ء کو شریف خاندان کی حاضری سے استثنا کی درخواستیں خارج کی گئیں۔
16 فروری 2018ء کو نیب نے 2 ضمنی ریفرنسز میں نواز شریف کو براہِ راست ملزم قرار دیا۔
19 فروری 2018ء کو شریف فیملی کے خلاف ریفرنسز میں نیب کی درخواست پر واجد ضیاء کو ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا۔
21 فروری 2018ء کو سپریم کورٹ میں نیب ریفرنسز یکجا کرنے کی نواز شریف کی اپیل مسترد کی گئی۔
23 فروری 2018ء کو ایون فیلڈ ریفرنس میں خواجہ حارث کی غیر ملکی گواہ پر جرح مکمل ہوئی۔
08 مارچ 2018ء کو پاناما جے آئی ٹی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی واجد ضیاء کی استدعا مسترد کی گئی۔
09 مئی 2018ء کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لئے 1 ماہ کی توسیع کی گئی۔
23 مئی 2018ء کو نواز شریف نے تمام 128 سوالات کے جواب ریکارڈ کرائے۔
28 مئی 2018ء کو نواز شریف کے بعد مریم نواز کا بیان قلمبند ہوا۔
30 مئی 2018ء کو کیپٹن (ر) صفدر کا بیان مکمل ہوا۔
07 جون 2018ء کو نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنا کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
07 جون 2018ء کو نواز شریف نے احتساب عدالت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔
11 جون 2018ء کو خواجہ حارث نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز سے علیحدہ ہو گئے۔
11 جون 2018ء کو نیب نے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارتِ داخلہ کو خط لکھا۔
14 جون 2018ء کو پیروی کے لئے نواز شریف کے نئے وکیل نے وکالت نامہ جمع کرایا۔
19 جون 2018ء کو نواز شریف اور مریم نواز کو حاضری سے 4 دن کا استثنا مانگا گیا۔
25 جون 2018ء کو نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے مزید 3 دن کے استثنا کی درخواست منظور کی گئی۔
26 جون 2018ء کو نیب نے حسن اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا۔
02 جولائی 2018ء کو ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف اور مریم نواز کو حاضری سے مزید 2 دن کا استثنا دیا گیا۔
03 جولائی 2018ء احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو آج سنا دیا گیا۔