لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں محمد نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا فیصلہ زیادتی اور ناانصافی پر مبنی ہے۔
میاں شہباز شریف کا ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے، آج کا فیصلہ زیادتی پر مبنی ہے جو سیاہ حروف میں لکھا جائے گا، احتساب عدالت نے ناانصافی پر مبنی فیصلہ سنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیرِاعظم نواز شریف کا نام پاناما کیس میں شامل نہیں تھا جبکہ ان کے خلاف کوئی ٹھوس اور تحریری ثبوت بھی پیش نہیں کیا گیا۔ پاکستان کے عوام اور مسلم لیگ (ن) اس فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔
سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دن رات ہر روز نیب انہیں بلا رہی تھی، میاں نواز شریف اور ان کی صاجزادی نے 109 پیشیاں بھگتیں، لیکن دوسری جانب نیب میں کئی کیسز سالوں سے التوا کا شکار ہیں، نیب ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس رحمت حسین نے نندی پور کیس میں فیصلہ لکھا کہ بابر اعوان اس کے براہِ راست ذمہ دار ہیں، کارروائی کریں، مگر نیب نے کارروائی نہیں کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے 2010ء میں نیب کو خط لکھا اور ہدایت دی کہ اس فراڈ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کریں اور سزا دیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ میں پاکستان کے کونے کونے، ہر گلی کوچے میں جاؤں گا اور اس زیادتی اور ناانصافی سے عوام کو آگاہ کروں گا، جنہوں نے پاکستان کی معیشت کو لوٹا اور کھوکھلا کر دیا، ان کے بارے میں نیب نے آج تک کیا فیصلہ کیا؟
شہباز شریف نے کہا کہ جب ایٹمی حملے کیے تو امریکا اور یورپ نے پاکستان پر پابندیاں لگا دی تھیں تو جو شخص سعودی عرب سے 300 ارب تیل کا تحفہ لایا وہ نواز شریف تھا، آج قوم کے سپوت کو جو سزا دی گئی ہے وہ غلط ہے، ان کی پاکستان کے لیے بے پناہ خدمات ہیں۔ ہندوستان کی کشمیر میں ظلم وزیادتی کی بات اقوام متحدہ میں جس نے کی وہ نواز شریف تھے۔ موٹر ویز، گوادر پراجیکٹ کے موجد بھی وہ نواز شریف ہی ہیں، سی پیک چین کا بہت بڑا تحفہ نواز شریف نے عوام کو پیش کیا۔