اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنس، پاناما کیس، تاحیات نااہلی کے بڑے فیصلے، شریف فیملی کیلئے جمعہ کا دن اور جولائی کا مہینہ بھاری ثابت ہوئے۔
ایون فیلڈ ریفرنس سے پہلے پاناما کیس کا فیصلہ بھی پچھلے سال جولائی میں اور جمعہ کے دن آیا۔ سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017ء کے فیصلے کے بعد نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ سے ہاتھ دھونا پڑے۔
شریف فیملی کیخلاف پاناما کیس کا فیصلہ بھی جولائی کی ہی 21 تاریخ کو محفوظ ہوا، وہ بھی جمعے کا دن تھا۔ ملکی عدالتی تاریخ کے کئی بڑے عدالتی فیصلے بھی جمعہ کے روز ہی سنائے گئے۔
نواز شریف کی آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا فیصلہ رواں سال تیرہ اپریل کو جمعہ کے دن ہی آیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں جہانگیر ترین بھی تاحیات نااہل قرار پائے۔
عمران خان جب سپریم کورٹ سے اہل اور جہانگیر ترین نااہل ٹھہرے، وہ بھی جمعہ کا دن تھا اور پچھلے سال دسمبر کی 15 تاریخ تھی۔
حدیبیہ پیپرز کیس میں شریف خاندان کو سپریم کورٹ سے کلئیرنس بھی جمعہ کے روز ہی ملی۔ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی معطلی کا پرویز مشرف کا فیصلہ بھی جمعہ کے روز کالعدم قرار پایا، یہ فیصلہ 20 جولائی 2007ء کو سنایا گیا۔
پرویز مشرف کی تین نومبر کی ایمرجنسی کو بھی سپریم کورٹ نے 31 جولائی 2009ء بروز جمعہ کو ہی غیر آئینی قرار دیا۔ اس کے علاوہ اصغر خان کیس کا فیصلہ بھی 19 اکتوبر 2011ء بروز جمعہ کو سنایا گیا تھا۔