اوچ: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب فتح کرنے کی مہم پر، عوام کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے۔ بلاول بھٹو کا اوچ شریف میں خطاب، پی پی چیئرمین کی آمد پر پولیس نے راستہ روک لیا، احتجاج پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اوچ شریف میں دربار حضرت جلال الدین بخاری پر حاضری دی، سجادہ نشین سید زمرد حسین بخاری بلاول کو دربار کے اندر لے گئے اور سونے کا امام ضامن باندھا۔ اس سے قبل جب بلاول قافلے کے ہمراہ دربار حضرت جلال الدین بخاری پر حاضری کے لیے نکلے تو پولیس نے روک لیا۔ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے قافلہ روکے جانے پر شدید احتجاج کیا۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بلاول کی پنجاب میں مہم چلانے سے خائف قوتیں اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہیں۔
اوچ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بی بی کی شہادت کے بعد صدر زرداری نے ملک کو مشکل حالات میں سنبھالا، سوات میں پاکستان کا جھنڈا اتر چکا تھا۔ پاکستان میں اتنی مشکلات کے باوجود آصف زرداری نے ملک کو سہارا دیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے غربت کے خاتمے کے لیے کام کیا، اگر آپ نے ہمیں اس الیکشن میں فتح دی تو پہلے سے بہتر ملک میں خوشحالی لائیں گے۔
سربراہ پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم بے نظیر انکم سپورٹ کی طرز پر کسانوں کے لیے بھی سکیم کا آغاز کریں گے، جس میں کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو سہولیات مہیا کی جائیں گی۔ 2008 میں جب پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو گندم کی فی من قیمت 450 روپے تھی، ہم نے گندم کی قیمت بڑھا کر 1200 روپے کردی جس سے کسانوں کو ان کی اصل قیمت ملنے لگی۔ ہم حکومت میں آکر نہ صرف گندم بلکہ کپاس، گنا اور چاول کی فصل کو بھی امدادی قیمتیں دیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ کسان خوشحال تو ملک خوشحال، ہمارے اس منشور میں بھوک مٹاؤ پروگرام ہے۔ ہمارے ملک میں 60 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ میں درجنوں نئے ہسپتال بنائے ہیں جس میں سے 8 دل کے ہسپتال بنائے ہیں، جہاں مفت اور معیاری علاج ہوتا ہے۔ جب ہم اپنے میڈیا کے دوستوں کو کہتے ہیں تو وہ کہتے ہیں ہم نے میٹرو نہیں بنایا، جب ہم کہتے ہیں ہم یونیورسٹیاں بنائیں تو وہ کہتے ہیں ہم نے میٹرو نہیں بنایا، ہم نے آٹھ لاکھ خاندانوں کوغربت سے نکالا، لیکن وہ کہتے ہیں ہم نے میٹرونہیں بنائی، ہم نے اٹھارہ سو کینال کو پکا کیا، غریب فیصلہ کریں انہیں مفت علاج یا میٹرو چاہیے۔
بلاول نے مزید کہا کہ یہ الیکشن میری ذات کوعزت دینے کا نہیں عوام کے حقوق کی جنگ ہے۔ مجھے اقتدارکی ہوس نہیں، اقتدارغریب عوام کوغربت سے نکالنے کے لیے چاہتا ہوں۔ اقتدار اقلیتوں کو تحفظ دلوانے کے لیے چاہتا ہوں۔ بی بی کا خواب پورا کرنے کے لیے اقتدارچاہتا ہوں، خواب کی تکمیل تک ہر طاقت سے ٹکراؤں گا۔ مجھے ملک کے غریب محنت کشوں کا ساتھ چاہیے۔ 25 جولائی کو تیر پر ٹھپا لگانا ہے۔
دوسری طرف سابق صدر آصف علی زرداری نے بلاول کا قافلے روکے جانے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کے کارکنان کو پرامن رہنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام پاکستان پیپلزپارٹی سے محبت کرتے ہیں، بلاول بھٹو کے قافلے کو روکنا جمہوریت کے خلاف سازش ہے، بلاول بھٹو کا سفر جمہوریت کا سفر ہے۔