راولپنڈی: (دنیا نیوز) کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے پہلے ریلی پر راولینڈی کی لیگی قیادت پر 3 پرچے کٹ گئے۔
تھانہ سٹی، وارث خان اور نیوٹاون میں تین الگ الگ مقدمات میں کیپٹن (ر) صفدر، حنیف عباسی، چوہدری تنویر، دانیال چوہدری، شکیل اعوان، راجہ حینف، شیخ ارسلان، ضیا اللہ شاہ سمیت سیکڑوں نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کی مدعیت میں درج ایف آئی آرز میں کہا گیا ہےکہ نیب عدالت سے سزا یافتہ مجرم کیپٹن (ر) صفدر نے ریلی کی قیادت کی اور روڑ بلاک کی، نامزد ملزمان نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اور جرم کا ارتکاب کیا۔
گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد اور لندن فلیٹس کیس کے مجرم کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو نیب نے راولپنڈی سے گرفتار کیا۔ اتوار کی سہ پہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر راولپنڈی کی پارٹی قیادت کے ساتھ راجہ بازار پہنچے اور گرفتاری دینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر چوہدری تنویر، ملک ابرار، شکیل اعوان اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔
کارکنوں کی بھی بڑی تعداد اس موقع پر پہنچ گئی۔کارکنان مسلم لیگ(ن) کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے، صفدر کی قیادت میں ریلی فوارہ چوک، لال حویلی، صرافہ بازار، کمیٹی چوک، اقبال روڈ، مری روڈ کے علاقوں میں گئی، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر تین گھنٹے تک ریلی کے ساتھ راولپنڈی کی سڑکوں پر موجود رہے۔
ریلی کے دوران نیب نے انہیں دو بار گرفتار کرنے کی کوشش کی جسے کارکنوں نے ناکام بنا دیا، صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے ایک بکتر بند گاڑی بھی منگوائی گئی۔ انہوں نے مختلف مقامات پر چوہدری تنویر کی گاڑی میں کھڑے ہو کر خطاب بھی کیا۔
جب ریلی سکستھ روڈ پر ن لیگ کے مرکزی دفتر پہنچی تو کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے صفدر نے کہا کہ میں نیب کوگرفتاری دے رہا ہوں، اس لیے کوئی رکاوٹ نہ ڈالے۔ اس وقت ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محبوب عالم اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدنان بٹ پر مشتمل نیب کی دو رکنی ٹیم نے پولیس کی مدد سے انہیں گرفتار کرلیا۔
نیب ٹیم انہیں اسی گاڑی میں گرفتار کر کے لے گئی جس میں وہ خطاب کر رہے تھے، گرفتاری کے بعد نیب ٹیم نے انہیں طبی معائنے کیلئے نیب راولپنڈی آفس منتقل کر دیا۔ پولی کلینک ہسپتال سے ڈاکٹرز کی ٹیم نے ان کا طبی معائنہ کیا۔