اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ نے پشاور دہشت گردی واقعے پر نگراں حکومت کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے تمام ایجنسیز سے ہارون بلور پر حملے کی رپورٹس طلب کر لی ہیں۔
سینیٹ اجلاس کی صدارت چئیرمین صادق سنجرانی نے کی۔ نگران وزیرِ داخلہ اعظم خان نے بتایا کہ سیاسی رہنماؤں کو سیکیورٹی خطرات ہیں، امن و امان کی صورتحال صوبوں کا معاملہ ہے۔ ہارون بلور کو چائے کی دعوت پر مدعو کیا گیا تھا جب وہ وہاں پہنچے تو آتش بازی ہو رہی تھی، اسی دوران خود کش حملہ ہو گیا جس میں 22 افراد ہلاک اور 75 زخمی ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ نیکٹا کے مطابق کچھ سیاستدانوں کی جان کو خطرہ ہے تاہم ہارون بلور کی جان کو خطرہ نہیں تھا۔
وزیرِ داخلہ کی بریفنگ پر اپوزیشن لیڈر شیری رحمان، رضا ربانی، حاصل بزنجو، نعمان وزیر، شبلی فراز اور دیگر نے احتجاج کیا اور کہا کہ ساری بریفنگ اخباری خبر ہے، یہ بتایا جائے کہ سیکیورٹی ایجنسیز کی رپورٹ کیا ہے؟ اگر سیاسی رہنماؤں کو خطرہ تھا تو حکومت نے کیا اقدامات کئے؟
رضا ربانی نے کہا کہ وزیرِ داخلہ کی معلومات ناکافی ہیں، دو سو سے زائد کالعدم تنظیموں کے لوگوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت کیسے ملی؟ وقفہ سوالات کے دوران وزرا ایوان سے غائب رہے جس پر چئیرمین نے تشویش کا اظہار کیا۔