پشاور: (دنیا نیوز) پشاور خودکش حملہ، وزیر باغ میں ہارون بلور کی نماز جنازہ ادا، دیگر 10 شہداء کی تدفین بھی ہوگئی، تحقیقات کیلئے آئی جی خیبرپختونخوا کی ہدایت پر جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی تفتیشی ٹیم کی قیادت کریں گے۔
پشاور کے گنجان آباد علاقے یکہ توت میں گزشتہ شب ہونے والے دھماکے میں شہید ہونے والے اے این پی رہنماء ہارون بلور سمیت 10 افراد کی نماز جنازہ ادا، تحقیقات کیلئے آئی جی خیبرپختونخوا کی جانب سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ جے آئی ٹی ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں کام کرے گی۔
ٹیم میں 7 اعلیٰ افسران شامل ہیں جو ایک ہفتے کے اندر اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی، تفتیشی ٹیم دہشتگرد کے روٹ اور سہولت کاروں کا تعین کرے گی۔ آئی جی خیبرپختونخوا محمد طاہر کی ہدایت پر شہر بھر میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
دھماکے کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلی گئی ہے، ایف آئی آر ایس ایچ او تھانہ آغا میر جانی کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، جس میں انسداد دہشتگردی، قتل اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں:دوست محمد کھوسہ کا خود کش دھماکے میں ملوث عناصر کے تعین کا حکم
ہارون بلور کے جنازے کے دوران سیکیورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا۔ بلور ہاؤس سے وزیر باغ جنازہ گاہ تک سیکیورٹی کے تین حصار قائم کیے گئے، بم ڈسپوزل سکواڈ کے ذریعے جنازہ گاہ کے راستے کی چیکنگ بھی کی گئی۔ جنازہ گاہ کے راستے پر واقع عمارتوں پر سنائپرز کو بھی تعینات کیا گیا۔
یاد رہے یکہ توت میں گزشتہ شب ہونے والے دھماکے میں 20 افراد شہید جبکہ 60 سے زائد زخمی ہوئے۔ شہداء میں سابق صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کے فرزند ہارون بلور بھی شامل ہیں جو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 78 سے انتخابات لڑرہے تھے۔
ہارون بلور جیسے ہی سٹیج کے قریب پہنچے خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، اس سے قبل ان کے والد بشیر احمد بلور کو بھی 2012ء میں اسی طرح کے خود کش حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔