لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بہت سے شعبوں میں بہتری لانے کی کوشش کی، شاید وہ سب کچھ نہیں کرسکا جو کرنا چاہتا تھا۔ عدالتی نظام میں اصلاحات بہت ضروری ہیں۔ چیف جسٹس نے پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ڈیمز بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں ججز کے ٹریننگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک آپ اپنے قانون کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں کرتے تیز تر سماعت ممکن نہیں۔ آج تک ماڈرن سہولتوں کو اپنانے کے لیے قانون میں ترمیم نہیں کی، وقت آچکا ہے کہ ملکی مفاد کو اپنی ذات پر مقدم رکھا جائے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی کمی کے مسئلے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پانی کا مسئلہ غیرملکی سازش، متعلقہ اداروں کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت ہے۔ ڈیم بنانا ناگزیر ہو چکا ہے، آنے والی نسلوں کے لیے بہتر مستقبل چھوڑ کر جائیں گے۔
ثاقب نثار نے مزید کہا کہ میں نے کوشش کی کہ ازخود نوٹسز لے کر لوگوں کی مدد کرسکوں، لیکن میں اعتراف کرتا ہوں کہ میں اپنے ہاوس کو ان آرڈر نہیں کر سکا۔ عدالتی نظام میں بہت سی اصلاحات موجود ہیں، بس ہمیں وعدہ کرنا ہوگا کہ انصاف پوری محنت اور لگن کے ساتھ دیں گے۔