لاہور: (دنیا نیوز) گلگت بلتستان میں چھ دن تک 20 ہزار فٹ بلند چوٹی پر بے یارومددگار پھنسے رہنے والے روسی کوہ پیما الیگزینڈر گوکوف کا کہنا ہے برفانی طوفان کے باعث وہ شدید خوف میں مبتلا تھے، رونا چاہتے تھے رو نہیں پا رہے تھے۔
گلگت بلتستان میں قراقرم کے پہاڑی سلسلے کی 7145 میٹر بلند لاٹوک ون چوٹی سر کرنے کی کوشش روسی کوہ پیماؤں کو بھاری پڑ گئی، ایک جان کی بازی ہار گیا، دوسرا چھ روز تک 20 ہزار فٹ کی بلندی پر پھنسا رہا۔
خوراک کی غیر موجودگی اور شدید برفانی طوفان نے مشکل مزید بڑھا دی، پاک فوج نے سر توڑ کوشش کے بعد الیکزینڈر گوکوف کو ریسکیو تو کر لیا لیکن خوفناک واقع نے کوہ پیما کے ذہن پر ان مٹ نقوش چھوڑ دیئے۔ الیکزینڈر کا کہنا ہے یخ بستہ ہواؤں اور برفانی طوفان نے ان کا ذہن مفلوج کر دیا، وہ رونا چاہتے تھے پر رو نہیں پا رہے تھے، انہیں یوں محسوس ہوتا تھا جیسے وہ اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔
COAS visited Russian mountaineer Alexander Gukov at Combined Military Hospital (CMH) Rawalpindi. Mr Guvok was rescued by Pak Army Aviators from 20650 feet high Latok Peak in Pakistani Northern Areas this morning through a very challenging Aviation effort.@Russia@RT_com pic.twitter.com/owmm9Ua90a
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) July 31, 2018
راولپنڈی کے ایک اسپتال میں کوہ پیما کا علاج جاری ہے اور ان کی ٹانگوں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الیگزینڈر گوکوف نے کہا کہ ان کو دوست کی موت کا بہت پچھتاوا ہے لیکن وہ نہیں جانتے کہ وہ کسے قصور وار ٹھہرائیں۔ میں کیا کہہ سکتا ہوں، میں کیا بتا سکتا ہوں۔ میرے خیال میں غلطی کی وجہ سے موت ہوئی لیکن میں نہیں جانتا کہ کس کی غلطی تھی۔