کراچی: (دنیا نیوز) رکن سندھ اسمبلی شرجیل میمن کی سب جیل سے شراب کی بوتلیں ملنے کا معاملہ، بوتلوں میں موجود تیل اور شہد کے ٹیسٹ کی ویڈیو مبینہ طور پر لیک کرنے پر چیف ایگزامینر ڈاکٹر زاہد انصاری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ محکمہ جیل خانہ جات سندھ نے بھی دو اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس کو معطل کر دیا۔
شرجیل انعام میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں ملنے کا کیس ہر گزرتے دن کے ساتھ نئے کروٹیں لینے لگا ہے۔ شرجیل میمن کے خون کے نمونوں کی رپورٹ کے بعد کمرے سے ملنے والی شراب کی بوتلوں میں موجود شہد اور زیتون کے تیل کے ٹیسٹ کی ویڈیو لیک ہونے سے مزید سوالات کھڑے ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: شراب کی بوتلوں کا معاملہ، شرجیل میمن کا ڈی این اے کرانے کا فیصلہ
معاملہ گھمبیر ہونے پر چیف سیکرٹری سندھ نے چیف ایگزمنر ڈاکٹر زاہد انصاری کو عہدے سے ہٹا کر محکمہ صحت رپورٹ کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈاکٹر زاہد انصاری کو مبینہ طور پر شہد اور تیل کے ٹیسٹ کی ویڈیو لیک کرنے پر عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ معاملے پر محکمہ جیل خانہ جات سندھ بھی ان ایکشن ہوا اور سب جیل میں شرجیل میمن کی سیکورٹی پر مامور دو اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس مجاہد خان اور نسیم شجرہ کو فرائض میں غفلت برتنے پر تاحکم ثانی معطل کر دیا ہے۔
دوسری جانب تفتیشی حکام نے شرجیل میمن کے خون کے نمونوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے، ٹیسٹ کے بعد واضح ہو جائے خون کا نمونہ کس کا ہے؟