اسلام آباد: (دنیا نیوز) شہر اقتدار اسلام آباد میں سی ڈی اے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا تجاوزات کے خلاف دوسرے روز بھی آپریشن جاری رہا۔ شاہراہ کشمیر کے اطراف میں بنی غیر قانونی مارکیز، شادی ہال، پٹرول پمپ گرادیئے گئے۔ وزیر مملکت داخلہ بھی موقع پر موجود رہے ،شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن تبدیلی کا نشان ہے، جن لوگوں نے غلط لائسنس اور این او سی جاری کیے انکے خلاف کارروائی کی جائیگی۔
اسلام آباد میں شاہراہ کشمیر کے اطراف میں بنی تجاوزات کے خلاف سی ڈی اے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مشترکہ آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا، شاہراہ کشمیر کے اطراف میں بنی غیر قانونی مارکیز، شادی ہال، پٹرول پمپ گرائے دئیے گئے۔ سی ڈی اے کے 350 اہلکاروں سمیت وفاقی پولیس، ایلیٹ فورس اور سپیشل برانچ کے ڈیڑھ ہزاراہلکار شریک رہے جبکہ سی ڈی اے کے ممبر سٹیٹ خوشحال خان نے آپریشن نگرانی کی۔ ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات بھی موقع پر موجود رہے۔
آپریشن میں کشمیر ہائی وے کے ساتھ قائم گولڈن ہارس مارکی کو گرا دیا گیا، گزشتہ روز آپریشن میں متعدد شادی ہال، ہوٹلز اور ہاسٹلز گرائے گئے تھے اورمزحمت کرنے پر 20 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔آج آپریشن کی نگرانی کرنے کے لیے وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی بھی موجود رہے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کہا کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن تبدیلی کا نشان ہے،تجاوزات کیخلاف بلا امتیاز کاروائی کی جائیگی، 70 فیصد آپریشن مکمل ہوچکا، 30 فیصد جلد مکمل کرینگے۔ جن لوگوں نے غلط لائسنس اور این او سی جاری کیے انکے خلاف کاروائی کی جائیگی، غیر قانونی اقدام اٹھانے والوں کیخلاف مقدمات کے اندراج اور گرفتاریاں ہونگی، ملک میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں، انشاء اللہ مثالی آپریشن ہو گا، میری ٹیم کو مانیٹر کریں، ذااتی رنجش میں کسی کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا، تجاوزات کرنے والا ایک مافیا ہے جو مل کر کام کرتا ہے، اداروں کے اندر موجود کالی بھیڑوں پر بھی نظر رکھی جائے گی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے مزید کہا کہ عام لوگوں اورملازمین پر نہیں اصل مالکان پر ہاتھ ڈالا جائے گا، ایسا نظام لائیں گے کہ کسی کی جرات نہ ہو سرکاری زمین پر قبضہ کرے، تجاوزات کے خلاف آپریشن کو قومی فریضہ سمجھ کر پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے،قومی اثاثوں کو نقصان پہنچانے والے کسی بااثر کو رعایت نہیں دیں گے۔