اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ایک بار پھر موخر کر دیا گیا۔
وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں ای سی سی کے ایجنڈے ر غور کیا گیا، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں کے معاملے پر اسٹیک ہولڈرز سے مزید تجاویز طلب کرلیں، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے پہلے مزید غور کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے کسانوں کو نقصان ہو، کسانوں کی سہولت کیلئے سبسڈی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی کا معاملہ وزیراعظم عمران خان کے سامنے رکھا جائے گا، صوبے ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کیخلاف اقدامات کریں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ ٹن یوریا کھاد برآمد کی جائے گی، کسانوں کو اضافی بوچھ منتقل نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا گیس کی قیمتوں کا تعین ایجنڈے میں شامل تھا، سابق حکومت گیس کی مد میں 156 ارب روپے خسارہ چھوڑ کر گئی، گزشتہ 5 سال کے دوران گیس چوری میں اضافہ ہوا، سابق حکومت گیس کا سیکٹر تباہ کر کے گئی ہے۔
واضح رہے گیس کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پر 160 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑیگا۔ ماہانہ ایک سو کیوبک تک گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے قیمت ایک سو دس سے بڑھا کر تین سو چودہ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائے گی۔ گزشتہ ای سی سی اجلاس میں گیس کی قیمتوں کا معاملہ موخر کر دیا گیا تھا۔