اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے عوام کی سہولت کیلئے بڑے فیصلے کرتے ہوئے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بھی نہیں بڑھے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے بتایا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھایا جا رہا ہے اور نہ ہی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
وزیرِ اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس سے متعلق خبر میں صداقت نہیں جبکہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی خبر بھی بے بنیاد ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ اس کے علاوہ انکم ٹیکس آرڈیننس پر پارلیمنٹ ترامیم کرے گی۔ 500 ارب روزانہ قرضوں کا سود ادا کرتے ہیں، اس کے باوجود ہم عوام کو ریلیف دیں گے۔ کمزور طبقات کا ساتھ دینا ہمارا فرض ہے، ہماری کوشش ہے کسان اور عام تنخواہ دار طبقے پر کوئی بوجھ نہ پڑے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں میٹرو منصوبوں کے آڈٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملتان میٹرو 29 ارب میں بنی جبکہ اورنج لائن پراجیکٹ 250 ارب تک پہنچ گیا ہے، انہی پیسوں سے خیبر سے لے کر کراچی تک ریلوے ٹریک کو مکمل کر سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کو تین میٹرو پر سالانہ 8 ارب سبسڈی دینا پڑتی ہے، اگر حکومت پنجاب آج یہ پیسے دینا بند کر دے تو منصوبے بند ہو جائیں گے۔
اگر پنجاب حکومت سبسڈی نہیں دے سکتی تو ان منصوبوں کو ہم نہیں چلائیں گے، یہ وفاق کا مسئلہ نہیں ہے۔ دوسری جانب پشاور میٹرو منصوبہ 67 ارب میں مکمل ہو گا، اس منصوبے کی تکمیل کے بعد حکومت کو کوئی سبسڈی نہیں دینا پڑے گی۔
وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ڈیمز فنڈز اکٹھے کرنے کا کریڈٹ چیف جسٹس صاحب کو جاتا ہے، یہ کام عدالتوں کا نہیں سیاسی لیڈرشپ کا تھا، یہ احسن اقدام اٹھانے پر کابینہ نے میاں ثاقب نثار کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈیمز فنڈز کو انکم ٹیکس سے مستشنیٰ کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے پانچ سالوں میں وزیرِاعظم ہاؤس پر 230 کروڑ، چیف منسٹر پنجاب نے 290 کروڑ، گورنر پنجاب نے 129 کروڑ کے اخراجات کیے جبکہ گورنر سندھ نے 140 کروڑ خرچ کیے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا اور صوبے کے گورنر پر کتنے خرچ ہوئے، میرے پاس وہ دستاویزات ابھی نہیں ہیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج وزارت کیڈ کو ختم کرنے اور پی ٹی وی کے بورڈ آف گورنرز کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی وی کے چیئرمین منسٹر ہوں گے جبکہ بورڈ کے 8 ممبران ہونگے جن میں ڈی جی آئی ایس پی آر بورڈ کے ممبران میں شامل ہوں گے۔