کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے نجی ہسپتال سے شراب برآمدگی کے معاملے میں عدالت نے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو شریکِ جرم قرار دے دیا ہے۔
سٹی کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران پولیس نے چالان جمع کرایا جس کے مطابق کمرے کی تلاشی کے دوران تین بوتلیں ملیں جن میں سے ایک میں دو انچ شراب تھی جبکہ کمرے سے دو پیکٹ سگریٹ بھی برآمد کیے گئے۔
چالان میں کہا گیا کہ سی سی ٹی وی میں نامزد ملزمان کی مشکوک سرگرمیاں نظر آئیں۔ ملزم شکر دین نے اعتراف کیا کہ شراب کی بوتلیں میں نے ڈسٹ بن میں پھینکیں۔
عدالت نے شرجیل میمن کو شراب برآمدگی کیس میں شریکِ ملزم قرار دیتے ہوئے کیس کی سماعت دو اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ مقدمہ میں شرجیل انعام میمن کو گرفتار ظاہر کیا گیا جبکہ پندرہ گواہوں کے نام بھی شامل ہیں۔
چالان کے مطابق شکر دین، مشتاق علی اور محمد جام ضمانت پر ہیں اور مفرور ملزمان میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل نسیم شجرہ، حبیب اللہ اور کورٹ پولیس کے اہلکار شامل ہیں۔