لاہور: (دنیا نیوز) بھارت نے بغیر اطلاع کے راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑ دیا، فیروزپور ہیڈ ورکس کے گیٹ بھی کھول دیئے، دریاؤں کے بیٹ میں موجود آبادیوں کو خطرات لاحق ہوگیا۔
بھارت نے آبی جارحیت شروع کر دی، راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑ دیا، خطرناک ریلا پاکستان میں داخل ہوگیا۔ بھارت نے بغیر اطلاع پانی چھوڑا، جس کے باعث چناب کے معاون دریاؤں جموں اور توی میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی۔
قصور، نارووال، سیالکوٹ، ہیڈمرالہ کے مقامات پر دریاؤں کی سطح بھی اچانک بلند ہوگئی، جس کے باعث دریاؤں کے بیٹ میں واقع آبادیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ بھارت نے فیروز پور ہیڈ ورکس کے گیٹ بھی کھول دئیے، راوی میں مادھوپور ہیڈورکس سے چھوڑا گیا پانی جسڑ کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوا۔
وزارت پانی و بجلی کے مطابق بھارت کیساتھ ستلج میں 50 اور راوی میں 30 ہزار کیوسک پانی چھوڑے جانے پر پیشگی اطلاع کا معاہدہ ہے لیکن اس نے خلاف ورزی کی گئی۔
ادھر سیالکوٹ، نارووال، شکر گڑھ میں طوفانی بارش سے دریائے جموں توی اور ندی نالے بپھر گئے، متعدد دیہات کو خالی کرا لیا گیا، ہیڈمرالہ اور نالہ ڈیک میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی۔
نالہ ڈیک میں اونچے درجے کے سیلاب سے 80 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا، نالے میں پانی کی گنجائش خطرے کے نشان سے صرف ایک سو کیوسک میٹر دور رہ گئی، ہیڈمرالہ کے مقام پر بھی فلڈ الرٹ جاری کر دیا گیا۔
شکر گڑھ میں مسلسل 18 گھنٹوں کی بارش سے دریائے راوی میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، نالہ بئیں اور نالہ بسنتر میں نچلے درجے کا سیلاب آ گیا، نارووال میں آٹھ گھنٹے مسلسل بارش سے ظفروال کے نالہ ڈیک میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی۔ نالے کے کنارے پر واقع متعدد دیہات کے مکینوں نے محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع کر دیا۔
لاہور میں بھی وقفے وقفے سے کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش ہوئی، تیز ہواؤں نے خنکی بھی بڑھا دی۔ موسم کی خبر دینے والوں نے گوجرانولہ، لاہور ڈویژن میں کئی مقامات پر مزید بارش کی پیشگوئی کر دی، کشمیر میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ بادل برس سکتے ہیں۔