وزرا پریشان کیوں ہیں ؟

Last Updated On 28 September,2018 10:33 am

لاہور: (یاسین ملک ) وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی اور صوبائی وزرا کی کارکردگی چیک کرنے کے لئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا، کمیٹی خفیہ طور پر کارکردگی چیک کر کے ماہانہ رپورٹ براہ راست وزیرا عظم کو دے گی۔

وزیر اعظم کی سختیوں اور پریشر کے باعث وزرا اپنی وزارت سے لطف اندوز ہونے کے بجائے ڈپریشن کا شکار ہونے لگے، وزرا کے نصیب میں پرٹوکول ہے اور نہ ہی صوابدیدی فنڈز میسر۔ وزرا نجی محفلوں میں اکثر اظہار کرتے ہیں کہ وہ عمران خان کی سختیوں سے تنگ ہیں، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اس سے تو اپوزیشن کا دور بہتر تھا۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ماہانہ کارکردگی خراب ہونے کی صورت میں وزرا کے محکمے تبدیل ہونے کے علاوہ وزارتوں سے بھی ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں۔ وزرا نے کارکردگی بہتر کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگانا شروع کر دیا۔ وزیر اعظم پھر بھی اکثر وزرا کی کاردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شدید ڈپریشن کا شکار بعض وزرا وزیر اعظم کا پریشر برداشت نہ کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے مستعفی بھی ہو سکتے ہیں۔ وزیر اعظم جن ورزا کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ان کے محکموں کے حوالے سے وہ براہ راست چیف سیکرٹری، کمشنر یا ڈپٹی کمشنر سے بات کرتے ہیں۔