لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ چیلنج کرتا ہوں اگرمیرا بیٹا غیر اخلاقی حرکت میں ملوث ہوا تو مستعفی ہو جاؤں گا۔
میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ پولیس گردی کے واقعات روزانہ کے معمول بن گئے ہیں، میرے بیٹے کے حوالے سے غلط خبریں چلائی جا رہی ہیں، انویسٹی گیشن کے بعد ساری چیزیں سامنے آ جائینگی، چیلنج کرتا ہوں اگرمیرا بیٹا غیر اخلاقی حرکت میں ملوث ہوا تو مستعفی ہو جاؤں گا۔
صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ پولیس نے اندھیرے میں لے جا کر پچاس ہزار رشوت مانگی، پولیس والوں کی اپنی غلطی تسلیم کرنے کی ویڈیو موجود ہے، اس معاملے کی انویسٹی گیشن ہونی چاہیے، میرا بیٹا اپنے دوستوں کو بچانے گیا تھا۔
انہوں نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پیر کو میرا بیٹا گلبرگ میں اپنے دوست کے گھر بیٹھا تھا، اسے ٹیلیفون آیا کہ اس کے دوست پر تشدد ہوا، میرا بیٹا موقع پر پہنچا تو اس کا دوست نیم بے ہوش تھا، اس دوران پولیس اہلکار بھی وہاں موجود تھے، پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹے کے دوست سے پیسے مانگے۔
میاں محمود الرشید نے بتایا کہ میں نے بیٹے کو کیس میں شامل تفتیش ہونے کا کہہ، پولیس کیس کا مکمل جائزہ لے، میری طرف سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ صوبائی وزیرِ ہاؤسنگ محمود الرشید کے بیٹے پر تھانہ غالب مارکیٹ میں پولیس اہلکاروں کو اغوا، تشدد اور لڑائی مار کٹائی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ذرئع کا کہنا تھا کہ میاں حسن اور ایک لڑکی مبینہ طور پر گاڑی میں مشکوک حالت میں پائے گئے، پولیس کی جانب سے میاں حسن کی گاڑی غالب مارکیٹ میں ایل ڈی اے پارک کے قریب روکی گئی تھی۔
مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میاں حسن گاڑی میں مبینہ طور پر برہنہ حالت میں ایک لڑکی کے ساتھ تھے، جب پولیس نے انہیں چیک کیا تو میاں حسن نے اپنے دوستوں کو بلا کر 3 پولیس والوں پر تشدد کر کے اڑھائی گھنٹے تک اغوا کئے رکھا۔