لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے بغاوت کی کارروائی کیلئے درخواست پر نوازشریف، شاہد خاقان اور سرل المیڈا سے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے صحافی کے وارنٹ واپس لیتے ہوئے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے نواز شریف کی متنازعہ انٹریو سے متعلق کیس پر سماعت کی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور شاہدخاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ نواز شریف کہاں ہیں جس پر سابق وزیراعظم نے عدالت کو اپنی موجودگی سے آگاہ کیا۔
جسٹس مسعود جہانگیر نے محکمہ داخلہ کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا انٹرویو کا حکومتی سطح پر نوٹس لیا گیا ؟ محکمہ داخلہ کے وکیل نے موقف اپنایا کہ کمرہ عدالت میں اس وقت پیمرا کا کوئی نمائندہ موجود نہیں۔ کیس کی سماعت میں صحافی سرل المیڈابھی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے صحافی سرل المیڈا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری واپس لیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا مقصد حاضری کو یقینی بنا نا تھا۔
عدالت نے سرل المیڈا کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی آئندہ سماعت پر لاہور ہائیکورٹ طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف، شاہد خاقان اور سرل المیڈا کو تحریری جواب داخل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید کارروائی 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی جانب سے دائر درخواست میں نواز شریف کے متنازع انٹرویو کو بنیاد بنایا گیا ہے اور نشاندہی کی گئی ہے کہ نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی نے وزارت عظمیٰ کے حلف کی پاسداری نہیں کی۔