اسلام آباد: (دنیا نیوز) پرویز مشرف پیر تک وطن پہنچیں، کوئی گرفتار نہیں کرے گا۔ این آر او کیس میں سپریم کورٹ نے آخری مہلت دیدی۔ سابق صدر کی میڈیکل رپورٹ پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسے بہت سے مریض تو یہاں بھی ہوں گے، بیماری کا دبئی سے بہتر علاج پاکستان میں ہے۔
سپریم کورٹ میں این آر او کیس کی سماعت ہوئی، پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے میڈیکل رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکل پاکستان آنے کو تیار ہیں مگر ان کے ڈاکٹرز کو باقاعدہ ملنے کی اجازت دی جائے اور پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے۔ اختر شاہ نے پرویز مشرف کی بیماری راز میں رکھنے کی استدعا بھی کی۔
چیف جسٹس نے جواب دیا کہ مشرف اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی باقاعدہ درخواست دیں۔ آئندہ پیر کو آجائیں کوئی ان کو گرفتار نہیں کرے گا، دیگر عدالتوں کو کہہ دیں گے کہ آرٹیکل 6 کے مقدمے کو مدنظر رکھیں، ممکن ہے علاج کے لیے دوبارہ باہر جانے کی اجازت مل جائے۔
آصف زرداری کے وکیل نے سابق صدر اور بی بی شہید کی جائیداد کی تفصیلات بند لفافے میں پیش کیں تو چیف جسٹس نے کہا فاروق نائیک صاحب اپنی پارٹی کے لوگوں کو بتا دیں منصف کسی سے ملے ہوتے ہیں نہ جانبدار ہوتے ہیں۔ عدالت نے ملک قیوم سے اثاثوں کے متعلق بیان حلفی طلب کرتے ہوئے سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔