لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب فرانزک لیبارٹری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ لاہور رجسٹرار کوآپریٹو کے دفاتر میں آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی تھی۔
پنجاب فرانزک لیبارٹری کی جانب سے محکمہ پولیس کو دی گئی رپورٹ کے مطابق 270 لوگوں کا حاضری ریکارڈ چیک کرنے کے بعد آئی ٹی کے ایک شخص کا انگوٹھا میچ کر گیا ہے، آئی ٹی کا ملازم یاسر آگ لگنے سے کچھ دیر پہلے دفتر میں موجود تھا، آگ لگانے کے لیے بجلی کی تاروں کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق سی سی ٹی وی میں آگ لگنے کے بعد کی تمام فوٹیج موجود تھی لیکن آتشزدگی کے فوری بعد فوٹیج کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق صدر کوآپریٹو محمد ایوب کو حراست میں لے لیا گیا ہے تاہم گریڈ 18 کے سب رجسٹرار سیٹھ اقبال اسی کیس میں مفرور ہو چکے ہیں۔
لاہور رجسٹرار کوآپریٹو کے دفاتر میں آگ دو ماہ قبل اگست میں لگی تھی جس میں قیمتی ریکارڈ اور دستاویزات جل کر راکھ ہو گئے تھے۔