کراچی: (دنیا نیوز) سندھ کی تین بڑی اور اہم سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے گورنر راج کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کے حوالے سے خبروں کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی تردید کر چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے اہم وزرا نے دنیا نیوز سے بات چیت میں کہا کہ گورنر راج کے لیے تین چیزیں ضروری ہیں جن میں امن وامان کی بدتر صورتحال، بیڈ گورننس اور سیاسی بے یقینی شامل ہیں جبکہ سندھ میں اس وقت ایسی کوئی صورتحال نہیں، اسی وجہ سے وفاقی حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ گورنر راج نافذ کر سکے۔
ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ گورنر راج کی کسی طور حمایت نہیں کی جا سکتی۔ پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی اور وزرا کے خلاف تحقیقات اور منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھیوں کے گرد گھیرا تنگ ہونے پر سندھ میں گورنر راج کی خبروں نے زور پکڑ لیا تھا۔
سیاسی مبصرین کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک بن جائے یا اس کے اراکین نااہلی کے خوف سے اپوزیشن کی طرف جھک جائیں تو ایسی صورت میں وزیراعلیٰ آئین کے آرٹیکل ایک سو پانچ کے تحت گورنر سندھ کو اسمبلی توڑنے کی سمری بھیج سکتے ہیں۔