اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نےکہا ہے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، اومنی گروپ کی وجہ سے بینکوں کا نقصان ہو رہا ہے جو انہیں پورا کرنا پڑے گا۔
ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ کے 11.29 ارب کے اثاثے بینکوں کے پاس رہے ہیں، نیشنل بینک اور سندھ بینک کے قرضوں کا سوچنا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جے آئی ٹی کو معلومات ملنی شروع ہو گئی ہیں، رپورٹ کا انتظار ہے۔ نمر مجید کو گرفتار نہیں کرایا، اس لئے کہ کاروباری اور بینکوں کے قرضوں کے معاملات ہیں، اس وقت بینک کا نقصان ہو رہا ہے، وہ انہوں نے پورا کرنا ہے۔
اومنی گروپ کے منیر بھٹی نے جواب دیا کہ ہم بینکوں سے مذاکرات کر رہے ہیں، 10 دن کا وقت دے دیں۔ اومنی گروپ کے وکیل خواجہ نوید نے کہا کہ اومنی گروپ کے پیسے یو بی ایل میں منجمد ہیں، قرضے وہاں سے ادا کرا دیں۔ کیس کی آئندہ سماعت پیر کو ہو گی۔