اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جے آئی ٹی سربراہ اور مرکزی گواہ واجد ضیا پر گیارہویں روز جرح مکمل کر لی، کل تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ خواجہ حارث نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کیلئے سوالنامہ فوری فراہم کرنے کی استدعا کر دی۔
واجد ضیا نےعدالت کو بتایا کہ نواز شریف نے جے آئی ٹی کے سامنے 1985ء سے 1999ء اور 2009ء سے 2016ء تک کا انکم ٹیکس ریکارڈ اور ویلتھ سٹیٹمنٹ پیش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حسن نواز نے کمپنیوں کے ایس پی وی ماڈل سے متعلق وضاحت دی تھی کہ اس سے ٹیکس کی مد میں بچت ہوتی ہے، کمپنی خریدنے سے ساری جائیداد کی الگ الگ سٹیمپ ڈیوٹی ادا نہیں کرنا پڑتی، بینکوں سے قرضے لینے کیلئے الگ الگ اکاؤنٹ کھولنا پڑے۔
جے آئی ٹی سربراہ نے خواجہ کی جرح کےجواب میں بتایا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل کے وقت نہیں جانتا تھا کہ بریگیڈیئر نعمان سعید آئی ایس آئی میں ریگولر نہیں، سورس ملازم کیا ہوتا ہے نہیں جانتا، عرفان منگی کیخلاف انکوائری کا جے آئی ٹی کی تشکیل کے وقت علم ہوا۔ منگل کو فلیگ شپ ریفرنس کے تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔