اسلام آباد: (دنیا نیوز) ڈی جی نیب لاہور کے بیانات کا معاملہ ایوان میں پہنچ گیا، شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے، معاملے پر بحث کرائی جائے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے شاہد خاقان عباسی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا نیب افسر اپوزیشن کا میڈیا ٹرائل کر رہا ہے، یہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، نیب افسر دستاویزات کا میڈیا پر حوالہ دے رہا ہے جو خفیہ ہیں۔ انہوں نے کہا جو حکومت سے تنخواہ لیتے ہیں ان لوگوں سے احتساب نہیں چاہتے، نیب افسر ٹی وی پر وہ چیزیں بتا رہا ہے جو پبلک نہیں ہوسکتیں۔
لیگی رہنما رانا تنویر نے کہا نیب افسر نے میڈیا ٹرائل کیا، یہ حکومت اور نیب کا گٹھ جوڑ ہے، کوئی افسر کسی آشیرباد کے بغیر میڈیا پر اتنی بڑی باتیں نہیں کرسکتا۔
ادھر فواد چودھری نے کہا اپوزیشن کی تحریک استحقاق تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش اور آئین کے خلاف ہے، ماضی میں لیڈر آف اپوزیشن نے اسمبلی میں نیب کا میڈیا ٹرائل کیا، اپوزیشن لیڈر کو نیب تحقیقات پر اسمبلی میں بات نہیں کرنی چاہیئے تھی۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور سلیم شہزاد کے مختلف ٹی وی چینلز کو دیئے گئے انٹرویوز پر احتجاج کیا، ن لیگ کی جانب سے معاملے پر سوالِ استحقاق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے سوالِ استحقاق میں موقف اپنایا گیا کہ ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد نے اپنے ٹی وی انٹرویوز میں اپوزیشن اراکین کا میڈیا ٹرائل کیا، انہوں نے زیر سماعت نام نہاد مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔
ن لیگ کا کہنا ہے کہ سلیم شہزاد نے عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر نہ صرف گفتگو کی بلکہ قومی احتساب بیورو خفیہ دستاویزات بھی ٹی وی چینلز پر افشا کیں، سلیم شہزاد نے ٹی وی پر آ کر اراکین پارلیمنٹ کو بدنام کیا، اس اہم نوعیت کے معاملے پر آج ہی قومی اسمبلی میں بحث کرائی جائے۔
دریں اثناء ن لیگ کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس اپوزیشن لیڈر کے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں چیمبر میں ہوا۔ جس میں راجہ ظفرالحق، شاہد خاقان عباسی، مشاہد اللہ، چودھر ی تنویر، مریم اورنگزیب، نزہت صادق اور مصدق ملک نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈی جی نیب پنجاب کے انٹرویو اور بیانات کی مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ یہ معاملہ شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی میں اٹھائیں گے۔