اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے امریکہ میں گرفتار عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے اپنے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی پاکستان منتقلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستانی حکام نے پہلی بار سرکاری طور پر عافیہ صدیقی کی منتقلی کے حوالے سے بات کی ہے جب کہ فوزیہ صدیقی کا کہنا ہے ‘‘عافیہ کی رہائی کے لیے مختلف آپشنز زیر غور ہیں’’۔
دفتر خارجہ کے مطابق اس ملاقات میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو عافیہ صدیقی کیس کے سلسلے میں کی جانے والی کاوشوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ ہوسٹن میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ عافیہ صدیقی کی صحت انسانی و قانونی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے باقاعدگی کے ساتھ "قونصلر وزٹس" کا اہتمام کرے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی پاکستان منتقلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فوزیہ صدیقی نے ‘وائس آف امریکہ’ سے گفتگو میں بتایا کہ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں عافیہ کی پاکستان منتقلی کے حوالے سے مختلف آپشنز پر بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے خود جو کام کیا تھا اس پر وزیر خارجہ کو آگاہ کیا، انہوں نے بھی عافیہ صدیقی کی پاکستان واپسی کے حوالے سے مختلف طریقوں پر بات چیت کی ہے اور کہا کہ وہ آئندہ چند دنوں میں کام کرنے کے بعد انہیں آگاہ کریں گے۔
فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات کے بعد وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اور وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری کے ساتھ بھی ان کی ملاقات ہوئی، جس میں عافیہ صدیقی کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ عافیہ کی واپسی کے حوالے سے کوششیں کب تک بار آور ہونگی، ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس حوالے سے زیادہ بہتر بتا سکتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے گزشتہ دور اقتدار میں کی جانے والی ذاتی کوششوں کو بھی سراہا جن کے نتیجے میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے دونوں بچوں کی امریکہ سے پاکستان منتقلی ممکن ہوئی تھی۔ عافیہ صدیقی پاکستانی شہری ہیں جنہیں 2003 میں دہشت گردی کے الزام میں افغانستان سے گرفتار کرنے کے بعد امریکہ منتقل کر دیا گیا تھا۔ وہ اس وقت امریکی جیل میں 86 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ ان کے حوالے سے پاکستان میں کہا جاتا ہے کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں انہیں ڈالروں کے عوض امریکی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔ پاکستان میں عافیہ صدیقی کو امریکہ سے واپس پاکستان لانے کے حوالے سے عوامی سطح پر جذبات پائے جاتے ہیں اور وزیر خارجہ سمیت اعلیٰ حکام کی ملاقاتیں اس سلسلے کی کڑی ہیں۔