وزیر اعظم کیلئے 2 ملازمین ، 200 مختلف اداروں میں منتقل

Last Updated On 15 November,2018 04:53 pm

اسلام آباد : (روزنامہ دنیا) عمران خان نے وزیر اعظم آفس میں ذاتی مہمانوں کے اخراجات خود بر داشت کیے، اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں وزیر اعظم سوالوں کے جواب خو د دینگے :افتخار درانی


وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہاہے کہ وزیراعظم کیلئے 2ملازمین مختص ہیں،وزیر اعظم ہاؤس کے کل524ملازمین میں سے 200 کو مختلف اداروں میں منتقل کردیا ۔کفایت شعاری مہم سے وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں ساڑھے 14کروڑ روپے کی بچت ہوگی ۔کفایت شعاری مہم میں بچت کی تمام رقم بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے اور صحت کے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی،عمران خان نے وزیر اعظم آفس میں ذاتی مہمانوں کے اخراجات خود بر داشت کیے ،وہ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں سوالوں کے جواب خو د دینگے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ 200 لوگوں کو دیگر اداروں میں شفٹ کر کے 1 کروڑ 70 لاکھ بچائے گئے ، وزیراعظم ہاوس کا عملہ بتدریج کم کیا جائے گا،دوسرے مرحلے میں 125ملازمین کو مختلف اداروں میں بھجوایا جائے گا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے بتایا کہ ٹیلی فون کا خرچ 60 لاکھ سے کم ہوکر 38 لاکھ ہوگیا ، وزیراعظم نے گھر میں پردوں ،صوفوں کی تبدیلی پر دو لاکھ 32ہزار روپے کا خرچ اپنی جیب سے دیا، وزیراعظم ہاوس میں جو نجی مہمان آتے ہیں ان کا خرچ بھی عمران خان خود اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں، اپنے مہمانوں کے ذاتی خرچ پر تواضع کا اکتوبر کے 68 ہزار 811اور نومبر میں اب تک 29ہزار 162روپے کا بل اپنی جیب سے ادا کیا ،بنی گالہ کی سکیورٹی پرتمام اخراجات ذاتی طور پر برداشت کیے گئے ۔ماضی میں وزیر اعظم ہاؤس کا ریفریشمنٹ کا خرچ دوکروڑ 80لاکھ روپے تھا جو اب کم ہو کر 56لاکھ پر آ جائے گا ، وزیر اعظم ہاؤس کے سٹاف کی یونیفارم کا بل 45لاکھ روپے سالانہ تھا جسے موجود ہ حکومت نے کم کر کے 8لاکھ کر دیا ، بھینسوں کی دیکھ بھال پر 5 لاکھ روپے سالانہ خرچ کیے جاتے تھے ،سابق وزیر اعظم 50ہزار روپے کا ماہانہ دودھ پی جاتے تھے ، یہ پیسہ بھی اب بچت کا حصہ ہو گا ۔کفایت شعاری مہم سے وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں ساڑھے 14کروڑ روپے کی بچت ہوگی پٹرول کی مد میں بھی 40لاکھ بچائے ، اگلے ہفتے سے تمام وزیراپنی وزارتوں میں کی گئی بچت پر بریفنگ دیں گے ۔

گزشتہ ادوار میں رائیونڈ ہاؤس کی باؤنڈری وال کے اخراجات بھی وزیراعظم آفس کے بجٹ سے ادا ہوئے ، وزیراعظم 100روزہ پلان کے 35اہداف پر کامیابیوں کے بارے میں 29نومبر کو تفصیلی کارکردگی عوام کے سامنے رکھی جائے گی، جنوبی پنجاب صوبے کی طرف پیش رفت جاری ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب اس پر کام کررہے ہیں،پہلی فرصت میں ملتان کو لاہور کے مقابلے میں بااختیار بنایا جارہا ہے ،ملتان میں ایک ایڈمنسٹریٹو سٹرکچر بنایا جارہا ہے جو آزمائشی طورپر جلد کام شروع کردے گا جس کے بعد لوگوں کو لاہور نہیں جانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ لاہور سے لوگوں کی جان چھڑانا تھا جو ہم بتدریج کررہے ہیں ۔ سعودی عرب ، چین ، یو اے ای ، قطر سے بڑے پیمانے پر تعاون مل رہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ان ملکوں کو یقین ہوگیا ہے کہ پاکستان میں ایک ایماندار قیادت برسراقتدار آ گئی ہے ، اس لیے وہ مدد کرنے کو تیار ہیں ۔حکومت نے اشتہارات کی مد میں 3 ارب ادائیگی کا وعدہ کیا ہے ، ان اقدامات کا مقصد صرف لوگوں کا اعتماد بحال کرنا تھا، سو روزہ پلان سے عام آدمی کی زندگی پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے ۔