اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ورکرز ویلفیئر فنڈ کے 124 ارب روپے کے اکاؤنٹس کی تفصیلات، خزانہ اور اوورسیز کے سیکرٹریز کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ جسٹس عظمت سعید کہتے ہیں کہ وفاق اور صوبوں کی بے حسی سے ملازمین کے بچوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے ، مزدور حکومت کے ریڈار پر ہی نہیں ہیں۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ کے استفسار پر جوائنٹ سیکرٹری خزانہ ڈویژن نے بتایا کہ 124 ارب روپے ورکر ویلفیئر فنڈ کے پاس ہیں۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا ورکرز ویلفیئر والے کہہ رہے ہیں کہ پیسے فنانس ڈویژن کے پاس ہیں، عدالت کے ساتھ عجیب مذاق ہو رہا ہے، جوائنٹ سیکرٹری خزانہ ڈویژن لیکچر نہ دیں، معلوم ہے پیسہ کس کا ہے؟، کیا کوئی ہدایات ہیں کہ عدالتی کارروائی چلنے نہیں دینی؟
انہوں نے کہا کہ سیکرٹری خزانہ اور اٹارنی جنرل کو بلا لیں، عدالت کے ساتھ غلط بیانی کرنے والوں کےخلاف کارروائی کریں گے، عدالت کو بیوقوف بنانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ 2016ء سے ورکرز کو وظائف کی ادائیگی نہیں کی جا رہی، ان کے بچوں کو یونیورسٹیوں سے نکالا جا رہا ہے۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ وفاق اور صوبوں کے بے حسی کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نےایک ہفتےکا وقت دینے کی استدعا کی جسے منظور کر لیا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر خزانہ اور اوورسیز کے سیکرٹری حاضر نہ ہوئے تو متعلقہ وزرا کو بلا لیں گے۔