پشاور: (دنیا نیوز) وویمن کمیشن خیبر پختونخوا نے خواتین پر تشدد کو روکنے کے لیے پانچ سالہ پالیسی کا اعلان کر دیا۔ کمیشن نے خواتین کی فلاح وبہبود کے لیے الگ محکمے کے قیام کا مطالبہ بھی کر دیا۔
پشاور میں خواتین پر تشدد کے خلاف 16 دن کی خصوصی مہم کے موقع پر وویمن کمیشن نے اگلے پانچ سال کیلئے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا۔ کم عمری کی شادی، مسیحی برادری میں طلاق سے متعلق قانون اور وویمن ٹریفکنگ سے متعلق وویمن کمیشن نے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی منصوبہ بندی تیار کر لی۔
وویمن کمیشن کی چیئرپرسن نیلم طورو نے خواتین پر تشدد کے خلاف 16 دن کی خصوصی عالمی مہم کے موقع خواتین کی فلاح وبہبود کے لئے علیحدہ محکمے کے قیام کا مطالبہ بھی کیا۔
تقریب میں شریک خواتین کا کہنا تھا کہ چھوٹی سطح پر خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنی والی خواتین کو بھی ایسی تقریبات میں شامل کرنا چاہیے جبکہ مردوں کو بھی خواتین کے حقوق کیلئے میدان میں آگے آنا ہوگا۔
اس موقع پر سینیٹر مہر تاج روغانی خواتین کی تقریب میں دعوت کے باوجود مرد ایم پی ایز کی غیر حاضری پر سخت مایوسی کا اظہار کیا۔ تقریب میں بڑی تعداد میں سکول، کالجز کی طالبات، اساتذہ اور وکلا سمیت خواتین ایم پی ایز نے بھی شرکت کی جبکہ مختلف ٹیبلوز میں خواتین پر تشدد روکنے سے متعلق آگاہی فراہم کی گئی۔