پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں شہری کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر لواحقین سراپا احتجاج بن گئے، لاش سڑک پر رکھ کر روڈ کو بند کر دیا۔ آئی جی خیبر پختونخوا کی ہدایت پر ایس ایچ او کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
یکہ توت پولیس کی حراست میں موبائل ڈیلر فدا محمد نامی شہری کی ہلاکت پر لواحقین سراپا احتجاج بن گئے اور نعش رنگ روڈ پر رکھ کر ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔
مقامی پولیس کے مطابق جاں بحق شخص کو موبائل فونز کی غیر قانونی خرید وفروخت کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا، تاہم دوران حراست اس کی طبعیت بگڑ گئی اور ہسپتال میں وہ دم توڑ گیا۔ دوسری جانب لواحقین نے الزام عائد کیا کہ فدا محمد پولیس کے تشدد سے ہلاک ہوا ہے۔
احتجاج کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کرائی جس ہر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئےتاہم پولیس حکام نے اس موقع پر میڈیا کو موقف دینے سے گریز کیا۔
آئی جی خیبر پختونخوا کے نوٹس پر ایس ایچ او تھانہ آغا میر جانی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس سربراہ نے واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف تین دن کے اندر انکوائری رپورٹ مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔