الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبرپختونخوا اسمبلی سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ضیاء الرحمٰن کی کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
ای سی پی نے خیبرپختونخوا اسمبلی سے ضیاء الرحمن کی کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کے بعد پی کے 30 مانسہرہ کی نشست خالی قرار دے دی۔ ای سی پی کی جانب سے مذکورہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم پر لیا گیا کیونکہ عدالت عظمیٰ نے ضیا الرحمن کو جعلی ڈگری پر نااہل کیا تھا۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن جلد ہی پی کے 30 مانسہرہ میں ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کرے گا۔ دوسری جانب میونسپل کمیٹی جڑانوالہ کے چیرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی۔
الیکشن کمیشن نے میونسپل کمیٹی جڑانوالہ کے چیرمین رائے مصطفی بابر کو ڈی نوٹیفائی کردیا اورمیونسپل کمیٹی جڑانوالہ کے چیئرمین کی سیٹ خالی قرار دیدی۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس 14 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے ضیا الرحمٰن کو جعلی ڈگری کے الزام پر نا اہل قرار دیا تھا۔
تاہم انہوں نے پشاور ہائی کورٹ کے نااہلی کے فیصلے کے خلاف درخواست دی تھی جو سماعت کے لیے منظور کر لی تھی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ضیا الرحمٰن کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی، وہ پی کے 30 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مدت مکمل ہونے سے محض ایک ہفتے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی ڈگری کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی راجا عزیز بھٹی کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا تھا۔ راجا شوکت عزیز بھٹی کو 2008 کے انتخابات میں بھی جمع کرائے گئے حلف نامے میں غلط بیانی کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔
جسٹس شیخ عظمت سعید کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ‘راجا شوکت عزیز بھٹی آئین کے آرٹیکل 62 (ون)(ایف) کے منافی قرار پائے ہیں جس کی بنیاد پر انہیں صوبائی اور پارلیمنٹ کا ممبر بننے پر تاحیات پابندی عائد کی جاتی ہے’۔