اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے پی آئی اے پائلٹس اور عملے کی جعلی ڈگری کیس میں پی آئی اے ،سول ایوی ایشن اور متعلقہ اداروں کے سربراہان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر تے ہوئے سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
سپریم کورٹ میں پی آئی اے کے پائلٹس اور عملے کی ڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے پائلٹس اور عملے کی 73 ڈگریاں جعلی ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا کاروائی کی گئی ہے، کسی کو معطل کیا ہے۔ نمائندہ سول ایوی ایشن نے کہا کہ دومہینے کا وقت دے دیں، انکوائری کرکے رپورٹ پیش کریں گے، پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گھنٹوں کی بات کریں آپ مہینے مانگ رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے دوبارہ استفسار کیا کہ باقی ائر لائنز کی کیا پوزیشن ہے، نمائندہ سول ایوی ایشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شاہین ایئرلائن کے 172 پائلٹس اورکیبن عملہ 538 افراد پر مشتمل ہے۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا442 ڈگریاں موصول ہوئی ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تعلیمی بورڈ اوریونیورسٹیوں کو ایک ہفتے میں تصدیق کا کہا تھا ایک سال ہوگیا ہے ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ معاملے پر غیر ضروری التوا مانگ کر تاخیرکا شکار کیا گیا، پی آئی اے اور متعلقہ اداروں نے اب تک کوئی اقدامات نہیں کیے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی اور سی ای اوکہاں ہیں۔انھوں نے پی آئی اے، سول ایوی ایشن اور متعلقہ اداروں کے سربراہان کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت 24 دسمبرتک ملتوی کر دی۔