پاکستان مزید کرائے کی بندوق کے طور پر استعمال نہیں ہوگا، وزیراعظم

Last Updated On 07 December,2018 05:47 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکا کو پیغام دیا ہے کہ پاکستان مزید کرائے کی بندوق کے طور پر استعمال نہیں ہوگا، پاکستان امریکا کی جنگ بہت لڑ چکا، اب وہ کریں گے جو عوام اور ملک کے مفاد میں ہوگا، سپر پاور سے چین جیسے تعلقات چاہتے ہیں، بھارت کی حکمران جماعت کا نکتہ نظر پاکستان اور مسلم مخالف ہے۔

 

وزیراعظم عمران خان نے واشنگٹن پوسٹ کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کے امریکا کے ساتھ تعلقات کیسے ہوں؟ معاملہ صاف کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹوئٹر وار نہیں، انہیں حقائق سے آگاہ کرنے کی ضرورت تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کے لیے مزید کرائے کی بندوق کے طور پر استعمال نہیں ہوگا، امریکا سے بھی چین جیسے تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان امریکا کی جنگ بہت لڑ چکا، اب وہ کریں گے جو ہمارے ملک کے مفاد میں ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کے قتل کے معاملے میں امریکا نے اپنے اتحادی پر اعتماد نہیں کیا، نہیں جانتے ہم دوست تھے یا دشمن؟ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کے کون خلاف نہیں ہو گا؟ جس میں ایک دہشت گرد کے ساتھ 10 دوست اور پڑوسی بھی مارے جاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ سویت یونین کے افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا نے پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا۔ پاکستان میں طالبان کے ٹھکانے نہیں ہیں، افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے جس کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

معیشت کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کے پاس گئے تو یقینی بنائیں گے یہ آخری بار ہو۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ بھارت الیکشن کے بعد مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جس قوم کا نظریہ کمزور ہو، وہ ختم ہو جاتی ہے: وزیراعظم عمران خان

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ٹرمپ کو جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو جواب تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ جوابی خط میں افغان مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کے ساتھ پاک امریکہ اسٹریٹجک مذاکرات کی بحالی کی تجویز بھی دی جائے گی۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ٹرمپ کا خط وزارت خارجہ کے حوالے کر کے اس کا جواب تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق افغان مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنے کی امریکی درخواست پر یقین دہانی کرائی جائے گی۔ خط میں پاک امریکہ سٹریٹجک مذاکرات کی بحالی کی تجویز بھی دی جائے گی۔ جوابی خط میں دو طرفہ تجارتی اور معاشی رابط بہتر بنانے پر بھی زور دیا جائے گا۔