لاہور: (ویب ڈیسک) ہری پور سے پی ٹی آئی کے سابق رکن خیبر پختونخوا اسمبلی فیصل زمان کی نااہلی سے متعلق درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار کو الیکشن ٹریبونل میں الزامات ثابت کرنے کی ہدایت کر دی۔
گزشتہ روز الیکشن کمیشن میں رکن خیبر پختونخوااسمبلی فیصل زمان کی نااہلی سے متعلق درخواست پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، سماعت کے دوران درخواست گزار محمد قاسم شاہ کے جونیئر وکیل اور رکن خیبر پختونخوا اسمبلی فیصل زمان کے وکیل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے، سماعت کے دوران وکیل نے فیصل زمان کا جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا، فیصل زمان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ یہی معاملہ الیکشن ٹریبونل میں بھی ہے اور آج کی ہی تاریخ ہے وہاں،درخواست گزار کی ایسی ہی پٹیشن الیکشن ٹریبونل میں بھی ہے، الیکشن کمیشن نے قاسم شاہ کے سینئر وکیل کے آنے تک سماعت ملتوی کردی، بعد ازاں درخواست گزار کے سینئر وکیل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ فیصل زمان نے پیراوائز جواب نہیں دیا، فیصل زمان کے کاغذات نامزدگی ارشد خان نے چیلنج کئے جبکہ آر او نے کاغذات مسترد کر دیئے،فیصل زمان نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جو منظور ہو گئی،فیصل زمان نے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی ہے۔
فیصل زمان کہتے ہیں کہ انہوں نے بیچلر آف ایڈمنسٹریشن کی ڈگری نائیجیریا سے حاصل کی ہے،فیصل زمان کی ڈگری جعلی ہے، ان کی اپیل سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، اس موقع پر فیصل زمان کے وکیل نے کہا کہ اسی طرح کی پٹیشن الیکشن ٹریبونل میں بھی ہے،الیکشن کمیشن نے وکلائکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، بعد ازاں الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے قاسم شاہ کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں الیکشن ٹریبونل میں الزامات ثابت کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہیں واضح رہے کہ درخواست گزار سابق وزیر اعلی موجودہ سینیٹر پیر صابر شاہ کے بھتیجے ہیں اور فیصل زمان کو سینٹ ٹکٹ فروخت کرنے کے الزام پر پی ٹی آئی نے اس مرتبہ ہری پور سے پی ٹی آئی کا ٹکٹ جاری نہیں کیا بلکہ ان کے مقابلہ میں اسلام آباد کی رہائشی خاتون صائمہ بی بی کو ہری پو ر کے علاقہ غازی سے پی ٹی آئی کا ٹکٹ جاری کر دیا گیا تھا پی ٹی آئی کی مکمل سپورٹ کرنے پر ایم پی اے فیصل زمان اس مرتبہ پھر الیکشن جیت گے تھے