لاہور: (دنیا نیوز) سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کیس کے میاں جاوید کی ہلاکت کا معاملہ، میاں جاوید کی جیل سے اسپتال لے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز نے حاصل کر لی، وڈیومیں میاں جاوید کو اسٹریچر پر جیل سے باہر لاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
دنیا نیوزکی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ہتھکڑی ایمبولینس میں لگائی گئی، جیل سے منتقلی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مل گئی ہے۔ وڈیو میں ایک شخص کو میاں جاوید کی حرکت قلب چلانے کیلیے سی پی آر کرتے دیکھا جاسکتا ہے، اس دوران میاں جاوید کو مصنوعی سانس بھی دیا جا رہا تھا، وڈیومیں اسٹریچر پر موجود میاں جاوید کےدونوں ہاتھوں میں کوئی ہتھکڑی نظرنہیں آ رہی، میاں جاوید کو ہتھکڑی ایمبولینس میں لگائی گئی جبکہ اہسپتال انتظامیہ نے واضح کر دیا کہ میاں جاوید سروسز اسپتال مردہ حالت میں پہنچے۔
دنیا نیوز کی تحقیقات میں کئی انکشافات سامنے آئے ہیں۔ جیل ذرائع کے مطابق میاں جاوید نے 21 دسمبر ساڑھے 9 بجے جیل حکام کو سینے میں درد سے آگاہ کیا تھا، کیمپ جیل کے ڈاکٹرز نے 10 بجے چیک اپ کیا تاہم کیمپ جیل سے اسپتال کے بجائے واپس بیرک بھیج دیا گیا، کیمپ جیل میں ای سی جی کی سہولت بھی نہیں ہے صرف بی پی چیک ہوا۔
دن 2 بجے میاں جاوید کی حالت مزید خراب ہو گئی تو بیرک میں بند دوسرے شخص نے کیمپ جیل انتظامیہ کو فوری بتایا جس پر مرحوم کو ایمبولینس میں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔ ایمبولینس میں آکسیجن نہیں دی گئی، ہارٹ پمپنگ کی گئی۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کیمپ جیل انتظامیہ مینول کے مطابق عمل کرنے میں اُلجھی رہی جبکہ سرد موسم سے بچاؤ کیلئے کیمپ جیل میں انتظامات نہیں تھے۔
کیمپ جیل سپریٹنڈنٹ اصغر منیر نے تصدیق کی کہ 10بجے چیک کیا اور معائنہ کے بعد بیرک میں منتقل کیا، پھر 2 بجے طبیعت خراب ہونے پر سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا۔
واضح رہےکہ میاں جاوید کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں رواں برس اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔میاں جاوید کا انتقال گزشتہ روز ہوا، وفات کے بعد ان کی ہتھکڑیاں لگیں تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس پر عوامی وسیاسی حلقوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔