لاہور: (دنیا نیوز) پاکپتن درباراراضی کیس میں نوازشریف کیخلاف بنائی گئی جے آئی ٹی تبدیل ہو گئی۔ ڈی جی نیکٹا خالق داد لق نے معذرت کر لی جس کے بعد ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب ڈاکٹر حسین اصغر کو سربراہ مقرر کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے نئی جے آئی ٹی کو دس روز میں ٹی او آرز دینے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پاکپتن دربار کی اراضی کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈی جی نیکٹا خالق داد لک نے ذاتی وجوہات کی بنا پر جے آئی ٹی کی سربراہی سے معذرت کرلی جس پر عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن ڈاکٹر حسین اصغرکو جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کر دیا اور نئی جے آئی ٹی کو 10روز میں ٹی او آرز دینے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ بنچ خالق دادلک کی معذرت کے حوالے سے حقائق سے اتفاق کرتا ہے، خالق داد کی معذرت حقائق پر مبنی ہے اس لئے دباؤ نہیں ڈال سکتے۔
سپریم کورٹ نے نواز شریف کو سابق وزیراعلٰی پنجاب کی حیثیت میں طلب کیا گیا تھا۔ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک رکن شامل ہو گا۔ نوازشریف کے وکیل نے جے آئی ٹی کیلئے آمادگی ظاہر کی تھی۔