اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ای سی ایل قوانین میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ وفاق کو کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے ٹھوس وجوہات اور بنیاد فراہم کرنا ہوگی۔
سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایگزٹ کنڑول لسٹ میں نام شامل کرنے کی پالیسی تبدیل سے متعلق سینیٹر رضا ربانی کے ترمیمی بل پر غور کیا گیا۔ جسے وزارت داخلہ کی مخالفت کے باوجود منظور کرلیا گیا، اجلاس میں تحریک انصاف کا کوئی رکن شریک نہیں تھا۔
ترمیمی بل کے مطابق اب وفاقی حکومت کو کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی ٹھوس وجوہات فراہم کرنا ہوں گی اور اس فیصلے کے خلاف اپیل کی صورت میں وفاقی حکومت 15 دن میں جواب دینے کی پابند ہوگی، جواب نہ آنے کی صورت میں لسٹ میں شامل نام از خود ختم تصور ہوگا۔
کمیٹی چیئرمین رحمان ملک نے کہا کہ کسی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے، کسی کا بھی نام خواہشات پر نہیں بلکہ قانون کے مطابق ای سی ایل میں شامل کیا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی نے ڈپلومیٹک اینکلیو میں شٹل سروس ختم کرنے کی سفارش کی جبکہ حویلیاں میں 3 سالہ بچی کے ساتھ ذیادتی اور قتل کا نوٹس بھی لیا۔
کمیتی نے حکومت خیبرپختونخوا کو جامع رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی جبکہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی پر ایف آئی اے سے بھی رپورٹ طلب کرلی گئی۔