اسلام آباد: (دنیا نیوز) 2018 میں وفاقی دارالحکومت اور مضافات میں گذشتہ سال کی نسبت جرائم 65 فیصد بڑھ گئے۔ شاہراہوں پر خفیہ کیمروں اور درجنوں ناکوں کے باوجود قتل اور چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں دوگنا اضافہ ہوا۔
سال 2018 کے دوران اسلام آباد میں 110 افراد کو قتل کر دیا گیا، 148 افراد کو مارنے کی کوشش کی گئی۔ 2017 میں 58 افراد قتل ہوئے جبکہ اقدام قتل کی 143 وارداتیں ہوئی تھیں۔ رواں سال 231 لوگ اپنی قیمتی گاڑیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، وفاقی پولیس حکام جرائم میں اضافے کو تسلیم کرتے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت کے 22 تھانوں میں 2017 کی نسبت 2236 مقدمات زیادہ درج ہوئے، سب سے زیادہ جرائم رورل زون میں ہوئے جن کی تعداد 2500 رہی، گذشتہ سال مضافاتی دیہی علاقوں میں 1811 مقدمات درج کئے گئے تھے۔ سٹی زون میں 2005، انڈسٹریل ایریا میں 1540 اور صدر زون میں 2634 مقدمات درج ہوئے۔ ایس ایس پی آپریشن نے دوسرے شہروں کے گینگز کی اسلام آباد میں وارداتوں کا انکشاف کیا۔
اسلام آباد میں 38 مسلح ڈکیتیاں ہوئیں جبکہ گذشتہ سال ان کی تعداد 16 تھی، شاہراہوں پر 149 جان لیوا حادثات ہوئے اور 428 شہریوں کی موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں، جعلی چیک دینے کی سب سے زیادہ 1050 ایف آئی آر کٹوائی گئیں۔