کراچی: (دنیا نیوز) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا نیب کی کارکردگی پر اظہار برہمی، ریمارکس دیئے کہ نیب کوصرف ریفرنس بنانا آتا ہے۔ الزام لگاتے ہیں تو ثبوت بھی پیش کریں، آئندہ سماعت پر نیب تفتیشی افسر تیاری سے نہ آئے تو جیل بھیج دیا جائے گا۔
سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کے سابق رکن سندھ اسمبلی بابل بھیو کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسروں کو کیس کی خبر ہی نہیں ہے۔ اگر الزام لگاتے ہیں تو شواہد بھی پیش کریں۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے پیش رفت رپورٹ پرتفتیشی افسر سے سوالات پوچھے، تسلی بخش جواب نہ ملنے پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ تفتیشی افسر کیسے بن گئے، آپ کو تو جیل میں ہونا چاہیے۔ چھ ماہ وہاں رہیں گے تو پتہ چل جائے گا۔ آئندہ سماعت پر تیاری کر کے نہ آئے تو جیل بھجوا دیں گے۔ لوگوں کو کال اپ نوٹس جاری کر کے انہی سے شواہد مانگے جاتے ہیں۔ کسی کیس میں تفتیشی افسر پیش نہ ہوئے تو ڈی جی نیب کو بلا کرپورا دن عدالت میں کھڑا رکھیں گے۔
نیب ریفرنس کے مطابق بابل بھیو اور ان کے ڈرائیور کے ذریعے پیسوں کی غیر قانونی ٹرانزیکشن ہوئی۔ ملزموں پر چار کروڑ سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے۔