لاہور: ( روزنامہ دنیا) سعد ر فیق اور انکے بھائی سلمان رفیق کے خلاف نیب حکام کی طرف سے تفتیشی رپورٹ احتساب عدالت میں پیش کر دی گئی۔ رپورٹ میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف ہوا ہے۔
احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کی وساطت سے رپورٹ جمع کروائی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، خواجہ سلمان رفیق کا صاحبزادہ غفران اور ندیم ضیا کا بیٹا کبیر پیراگون سٹی کے ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کے اکائونٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60لاکھ روپے منتقل ہوئے، 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، اکثر ٹرانزیکشنز سلک بینک ڈی ایچ اے، الائیڈ بینک ایل سی سی ایچ ایس اور الائیڈ بینک پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد برانچ سے ہوئی ہیں۔
احتساب عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ خواجہ سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکائونٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے، تمام رقم 2010 سے 2015 کے درمیان منتقل ہوئی، خواجہ سعد رفیق کے دوسرے اکائونٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔ خواجہ سعد رفیق کے مزید 3 اکائونٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، خواجہ سعد رفیق کی ملکیتی سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکائونٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے 2 بینک اکائونٹس میں 2012 سے 2018 تک یہ رقم منتقل ہوئی۔
خواجہ سعد رفیق کے 5بینک اکائونٹس میں ایگزیکٹو بلڈرز کی جانب سے 23 کروڑ 28 لاکھ کی رقم منتقل ہوئی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیا کہ سعد رفیق انتہائی چالاک اور ہوشیار آدمی ہیں جنہوں نے پیرا گون سٹی کے اکائونٹس سے فنڈز اور رقوم کی منتقلی کے لئے کئی ایک بے نامی داروں کو بھی استعمال کیا۔
سعد رفیق تفتیش کے دوران بھی تعاون نہیں کر رہے اور مسلسل تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں لہذا ان کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 19 جنوری تک توسیع کر دی ہے۔