اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے ایم این اے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر اپوزیشن قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کر گئی، حکومت کے اتحادی اختر مینگل نے بھی ساتھ دیا۔
سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ اٹھایا۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کی سربراہی پر حکومت اور اپوزیشن کے معاملات طے پانا خوش آئند ہے۔ کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے۔ حکومت نے پی اے سی کی چیئرمین شپ تو دی لیکن سارا مزا کرکرا کر دیا۔
اختر مینگل نے سپیکر سے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کا حق ہے کہ اس کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے جائیں، بلوچستان کے لوگ تو مسنگ پرسنز ہیں ان کے پروڈکشن آرڈر نہیں ہوسکتے، کم از کم خواجہ سعد رفیق کا تو پروڈکشن آرڈر جاری کیا جائے۔ اختر مینگل نے کہا کہ سعد رفیق کے اب تک پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر مایوسی ہوئی، اس ایوان کو مغلیہ دربار نہ بنایا جائے، اس معاملے پر حکومتی اتحادی اختر مینگل ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اختر مینگل صاحب نے بڑے اچھے طریقے سے اپنا مشاہدہ پیش کیا، اپوزیشن تین دن سے آپ کی خدمت میں عرض کر رہے ہیں کہ برائے کرم سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کر کے شکریہ کا موقع دیں۔ اس کے بعد شہبازشریف کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے تمام ارکان ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔ جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اجلاس پیر کی سہہ پہر 4 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا۔