اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب کی زیر حراست مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کو ریلویز خسارہ کیس میں سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا۔ سابق وزیر ریلوے نے میڈیا کو بتایا نیب سیلز میں کیمرے لگے ہوئے ہیں، جب بھی موقع ملا نیب رولز تبدیل کرائیں گے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے سعد رفیق سے استفسار کیا آپ کے وکیل کدھر ہیں ؟ ن لیگ دور کے وزیر ریلوے نے جواب دیا میں اپنے وکیل کامران مرتضےٰ سے رابطے میں نہیں، پتہ چلا ہے وہ سپریم کورٹ نہیں آ سکے۔ چیف جسٹس نے پوچھا خواجہ صاحب ! آپ کو جلدی تو نہیں۔ سعدرفیق مسکرا کر بولے مجھے کوئی جلدی نہیں، نیب کی تحویل میں ہوں۔
سعد رفیق نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نیب سیلز میں کیمرے نصب ہونے کا انکشاف کیا۔ پیراگون سٹی کیس میں گرفتار خواجہ سعد رفیق کو نیب حکام عدالت لائے اور واپس لے گئے، سینئر وکلا ان کے ساتھ سیلفیاں بناتے رہے۔