لاہور: (دنیا نیوز) پیراگون ہاؤسنگ سکینڈل میں احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 19 جنوری تک توسیع کر دی۔ نیب حکام نے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ نیب نے پیراگون سکینڈل میں گرفتار ہونے والے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو پیش کیا۔ نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پیراگون کا ریکارڈ حاصل کیا ہے، جس سے 2 ارب روپے کی رقوم غفران اور کبیر نامی شخص کو منتقل ہوئی۔
تفتش افسر نے مزید بتایا کہ پیراگون سٹی کے 12 سے 13 اکاونٹس سے متعلق تفتش ابھی جاری ہے، پیراگون سٹی کے اکاؤنٹس سے مشکوک ٹرانزاکشن کی گئیں، جس کی تفتش کے کیے خواجہ برادران کا مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔
خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے نیب کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی اور عدالت کو بتایا کہ جتنی عدالت میں باتیں کی گئیں سب پرانی ہے اس بنیاد پر مزید جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا۔ عدالت نے دونوں جانب سے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا، بعد میں فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے 19 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالتی کاروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کا وزیراعظم کشکول لیکر پوری دنیا میں گھوم رہا ہے، پہلے بھی خدمت کا صلہ جیلوں اور انتقام کی شکل میں دیا جاتا رہا ہے آج بھی دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے خواجہ برادران کو گزشتہ بار 22 دسمبر کو پیش کیا گیا تھا، گزشتہ بار نیب پراسکیوٹر وارث علی جنجوعہ کی جانب سے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔